Services
|
Contact Us
|
---|---|
· Hajj & Umrah Packages in Aligarh
· Hajj Pilgrim Advisor in Aligarh
· Groups International Air Tickets
· Visa
· Immigration
· Passport Consultants in Aligarh
· Holiday Packages
|
Hajj & Umrah Tour Organizers in Aligarh - IRFAN MOHAMMADI HAJJ & UMRAH TOURS
Umrah Package 2015
Umrah Packages 2015 - by Hajj and Umrah Tour Organizers in Aligarh
Selected Dates
- 04 JAN TO 20 JAN
- 15 FEB TO 03 MARCH
- 05 APR TO 21 APR
- 12 MAY TO 28 MAY &
- RAMAZAN UL MUBARAK
- HAJ 2015 ( THIRD WEEK OF SEPT 2015, Deprt )
Umrah Packages
- Rs. 52,000/- (Distance 700 Meters From HARMAIN SHAREEF )
- Rs. 60,000/- (Distance 350 METERS From HARMAIN SHAREEF )
- Rs.70,000/- (Distance 250 Meters From Harmain shareef 3 STAR Hotel)
- RAMAZAN UL MUBARAK : Rs. 110,000/- (Distance 500 meters From HARAMAIN SHAREEF )
- Rs.65,000/- (Distance 900 meters From HARAMAIN SHAREEF)
Ramazan Ul Mubarak :
- Rs. 110,000/- (Distance 500 meters From HARAMAIN SHAREEFFAIN )
- Rs.100,000/- (Distance 900 meters From HARAMAIN SHAREEFFAIN)
FACILITIES
- Total 14/15 days stay :
- 06 days in Makkah
- 08/09 days in Madinah
- Confirmed return tickets from Saudi Airlines
- Umra Visa, Vaccination Card
- AC Buses Transportation ( Jeddah To Makkah,To Medina & For Airport )
- LL Rooms In A Sharing Of 4 To 5 Beds
- Well Furnished Ac Rooms With Attached Toilets
- All Umrah Packages Are Without Foods, Zamzam & Laundary
IMPORTANT NOTE:
- ROOMS ALLOTMENT AS PER OUR ARRANGEMENTS.
- ANY EXTRA FACILITIES IN THE TOUR WILL BE PROVIDED AFTER EXTRA CHARGES IN ADVANCE BEFORE TRAVEL FROM NEW DELHI. ( IF POSSIBLE )
- ( DOUBLE BED ROOM PACKAGE Rs. 58,000/-per person)
- ( TRIPLE BED ROOM PACKAGE Rs. 52,000/-per person)
COSTS FOR CHILDREN BETWEEN O2 TO 06 YEARS
- WITH BED 25% DISCOUNT OF ADULT AIR TKT BASIC FARE ONLY
- WITHOUT BED 40% DISCOUNT OF UMRAH PACKAGE
- ABOVE 6 YRS CHILD COSTS WILL BE SAME AS ADULT
- INFANT (below 2yrs ) WILL BE CHARGED VISA FEE & AIR TICKET TAXES ONLY.
- FROM SAFAR ( Arabic Month) TO SHABAN UMRAH WILL BE OPEN IN EVERY ISLAMIC CALENDAR. YOU CAN TAKE ALL KINDS SERVICES & FACILITIES RELATED TO UMRAH OR HAJJ.
حج بیت اللہ کے ارکان و شرائط اور واجبات پر ایک گہری نظر بہت ضروری ہے
حج بیت اللہ کے ارکان و شرائط اور واجبات پر ایک گہری نظر بہت ضروری ہے
02.10.2014, 07:30am , جعمرات (GMT+1)
02.10.2014, 07:30am , جعمرات (GMT+1)
عالمی اخبار ریسرچ یونٹ
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 1: حج میں ارکان یعنی فرض کتنی چیزیں ہیں؟
جواب :حج میں یہ دس چیزیں فرض ہیں:
ا۔ احرام کو یہ شرط ہے۔ ۲۔وقوفِ عرفہ۔۳۔طوافِ زیارت کا اکثر حصہ یعنی چار پھیرے یہ ۲،۳ دونوں چیزیں رکن مانی جاتی ہیں۔ ۴۔ان چاروں پھیروں میں طواف کی نیت۔ ۵۔ترتیب یعنی پہلے احرام ہو پھر وقوف عرفہ پھر طوافِ زیارت۔۶۔ ہر فرض کا اپنے وقت پر ہونا یعنی وقوفِ عرفات کا نویں ذالحجہ کے آفتاب ڈھلنے سے دسویں کے صبحِ صادق سے پیشتر تک کسی وقت میں ہو جانا، اس کے بعد طواف کرنا اس کا وقت وقوف کے بعد سے آخر عمر تک ہے۔ ۷۔ وقوف کا عرفات میں ہونا۔ ۸۔طواف کا مسجد الحرام میں ہونا۔۹۔طواف کا اپنے وقت میں ہونا۔۱۰۔ وقوف سے پہلے جماع سے بچنا۔
ان دس میں سے ایک بھی رہ جائے تو حج نہ ہوگا۔ (درمختار ، ردالمحتار وغیرہ)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 2: حج کے واجبات کتنے ہیں؟
جواب : ۱۔ میقات سے احرام باندھنا۔ ۲۔صفا مروہ کے درمیان دوڑنا اس کو سعی کہتے ہیں۔ ۳۔سعی کو ہ صفا سے شرو ع کرنا۔۴۔اگر عذر نہ ہو تو پیدل سعی کرنا۔۵۔دن میںوقوفِ عرفہ کرنے والے کو آفتاب کے بعد تک انتظار کرنا۔۶۔سعی کا کم از کم طواف کے چار پھیروں کے بعد ہونا۔۷۔وقوف میں رات کا کچھ جزو آجانا۔۸۔عرفات سے واپسی پر امام کے ساتھ کوچ کرنا۔۹۔مزدلفہ میں ٹھہرنا۔۱۰۔مغرب و عشاء کی نماز کا وقتِ عشا ء میں مزدلفہ میں آکر پڑھنا۔ ۱۱۔دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرۃ العقبہ پر اور گیارھویں کو تینوں جمروں پر رمی کرنا۔ ۱۲۔جمرۃ العقبہ کی رمی پہلے دن ، حلق سے پہلے ہونا۔۱۳۔ہر روز کی رمی کا اسی دن ہونا۔۱۴۔حلق(سر منڈانا) تقصیر(بال کترانا) ۔۱۵۔حلق یا تقصیر کا ایامِ نحر میں اور ۔۱۶۔خاص زمینِ حرم میں ہونا۔ ۱۷۔قران اور تمتع توالے کو قربانی کرنااور۔۱۸۔اس قربانی کا حرم اور ۔۱۹۔ایامِ نحر میں ہونا، حلق سے پہلے اور رمی کے بعد۔ ۲۰۔طوافِ افاضہ یعنی طوافِ زیارت کا اکثر حصہ ایامِ نحر میں ہونا۔۲۱۔طواف کا حطیم کے باہر ہونا۔۲۲۔دا ہنی طرف سے طواف کرنا۔۲۳۔عذر نہ ہو تو پاپیا دہ (پاؤں سے چل کر) طواف کرنا۔ ۲۴۔طواف کرنے میں نجاستِ حکمیہ سے پاک ہونا یعنی جنب اور بے وضو نہ ہونا۔۲۵۔طواف کرتے وقت سترِ عورت کرنا۔۲۶۔طواف کے بعد دو رکعت نماز پڑھنا۔۲۷۔رمی جمار، ذبح اور حلق اور طواف میں ترتیب ہونا۔۲۸۔طوافِ صدر یعنی میقات سے باہر رہنے والوں کے لیے رخصت کا طواف کرنا۔۲۹۔وقوفِ عرفہ کے بعد سر منڈانے تک جماع نہ ہونا۔۳۰۔احرام کے ممنوعات مثلاً سلا ہوا کپڑا پہننے یا منہ اور سر چھپانے سے بچنا۔ (درمختار، ردالمحتار وغیرہ)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 3: حج کی سنتیں کیا کیا ہیں؟
جواب : ۱۔ طوافِ قدوم۔ ۲۔طواف کا حجرِ اسود سے شروع کرنا۔ ۳۔طوافِ قدوم یا طوافِ فرض میں رمل کرنا۔۴۔صفا مروہ کے درمیان جو دو میل اخضر ہیں ان کے درمیان دوڑنا۔۵۔امام کا مکہ میں ساتویں کو۔۶۔عرفات میں نویں کو اور۔۷۔منیٰ میں گیارہویں کو خطبہ پڑھنا۔۸۔آٹھویں کی فجر کے بعد مکہّ سے روانہ ہونا کہ منیٰ میں پانچ نمازیں پڑ لی جائیں۔۹۔نویں رات منیٰ میں گزرنا۔۱۰۔آفتاب نکلنے کے بعد منیٰ سے عرفات روانہ ہونا۔ ۱۱۔وقوفِ عرفہ کے لیے غسل کرنا۔ ۱۲۔عرفات سے واپسی میں مزدلفہ میں رات کو رہنا۔۱۳۔آفتاب نکلنے سے پہلے یہاں سے منیٰ کو چلے جانا۔۱۴۔دس اور گیارہ کے بعد جو دونوں راتیں ہیں ان کو منیٰ میں گزارنا۔۱۵۔ابطح یعنی وادیٔ محصب میں اترنا یعنی منیٰ سے مکہّ معظمہ کو جاتے ہوئے اگرچہ تھوڑی دیر کے لیے ہو یہاں رکنا وغیر ذالک۔(عامۂ کتب)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 4: حج واجب ہونے کے لیے کتنی شرطیں ہیں؟
جواب : حج واجب ہونے کی آٹھ شرطیں ہیں جب تک وہ سب نہ پائی جائیں حج فرض نہ ہوگا۔ا۔مسلمان ہونا ۔دارالحرب میں ہو تو اسے یہ معلوم ہونا کہ اسلام کے فرائض میں حج ہے۔ ۳۔بالغ ہونا، نابالغ نے حج کیا تو وہ حجِ نفل ہوا یہ حج، حجِ فرض کے قائم مقام نہیںہو سکتا ۔۴۔عاقل ہونا مجنون پر حج فرض نہیں۔۵۔آزاد ہونا، یا باندی غلام پر حج فرض نہیں۔۶۔تندرست ہونا کہ اعضاء سلامت ہوں، انکھیارا ہو، اپاہج اور فالج والے اور بوڑھے پر جو کہ سواری پر خود نہ بیٹھ سکتا ہو حج فرض نہیں۔۷۔سفر خرچ کا مالک اور سواری پر قادر ہونا یعنی اس کے پاس سواری نہ ہو تو اتنا مال ہو نا کہ کرایہ پر لے سکے۔۸۔حج کے مہنیوں میں تمام شرائط کا پایا جانا۔
سوال نمبر ُُُُُ 5: وجوب ادا کی شرائط کیا ہیں؟
جواب :شرائط ادا یعنی وہ شرائط کہ جب پائی جائیں تو خود حج کو جانا ضروری ہے اور سب نہ پائی جائیں تو خودجانا ضروری نہیں بلکہ دوسرے سے حج کر اسکتا ہے یا وصیت کر جائے جو یہ ہیں۔ ۱۔ راستہ میں امن ہونا۔۲۔عورت کو مکہّ تک جانے میں تین دن یا زیادہ کا راستہ ہو (یعنی پاپیادہ مطابق معمول ) تو اس کے ہمراہ شوہر یا محرم کا ہونا خواہ وہ عورت جوان ہو یا بڑھیا اور محرم سے مراد وہ مرد ہے جس سے ہمیشہ کے لیے اس عورت کا نکاح حرام ہے مثلاً بیٹا، بھائی، سُسر ، داماد وغیرہ۔ ۳۔ جانے کے زمانہ میں عورت عدت میں نہ ہو۔۴۔قید میں نہ ہو مگر کسی حق کی وجہ سے قید میں ہو اس کے ادا کرنے پر قادر ہو تو یہ عذر نہیں اور بادشاہ اگر حج کے جانے سے روکتا ہے۔ تو یہ عذر ہے۔ (درمختار وغیرہ)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 6: صحتِ ادا کے لیے کتنی شرطیں ہیں؟
جواب :صحتِ ادا کے لیے نو شرطیں ہیں : اگر وہ نہ پائی جائیں تو خودحج نہیں:
۔۱۔اسلام۔۲۔ احرام۔۳۔زمانۂ حج۔۴۔مکان، طواف کی جگہ مسجد الحرام شریف ہے ، وقوف کے لیے عرفات و مزدلفہ کے لیے منیٰ ، قربانی کے لیے حرم یعنی جس فعل کے لیے جو جگہ مقرر ہے وہ وہیں ہوگا۔ ۵۔تمیز۔۶۔عقل ، جس میں تمیز نہ ہو جیسے نا سمجھ بچہ یا جس میں عقل نہ ہو۔ جیسے مجنون، یہ خود وہ افعال نہیں کر سکتے جن میں نیت کی ضرورت ہے مثلاً احرام یا طواف بلکہ ان کی طرف سے کوئی اور کرے اور جس فعل میں نیت شرط نہیں جیسے وقوفِ عرفہ وہ یہ خود کر سکتے ہیں۔۷۔فرائض حج کا بجالانا مگر جبکہ عذر ہو۔۸۔احرام کے بعد اور وقوف سے پہلے جماع نہ ہونا اگر ہوگا، حج باطل ہو جائے گا۔۹۔جس سال احرام باندھا اسی سال حج کرنا۔
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 7: حجِ فرض ادا ہونے کے لیے کتنی شرطیں ہیں؟
جواب : حجِ فرض ادا ہونے کے لیے نو شرطیں ہیں۔ ا۔اسلام۔۲۔مرتے وقت تک اسلام ہی پر رہنا۔۳۔عاقل ہونا۔۴۔بالغ ہونا۔۵۔آزاد ہونا۔۶۔اگر قادر ہو تو خود ادا کرنا۔۷۔نفل کی نیت نہ ہونا۔۸۔دوسرے کی طرف سے حج کرنے کی نیت نہ ہونا۔۹۔فاسد نہ کرنا۔ (ان امور کی تفصیل بڑی کتابوں میں مذکور ہے علماء سے دریافت کریں)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 8: حج ادا کرنے کے کتنے طریقے ہیں؟
جواب :حج تین طرح کا ہوتا ہے۔ ایک یہ کہ نراحج کرے عمرہ اس کے ساتھ نہ ملائے اسے افراد کہتے ہیں اور حاجی کو مفرد، دوسرا یہ کہ میقات سے احرام باندھتے وقت صرف عمرے کی نیت کرے اور افعال عمرہ سے فارغ ہو کر حلال ہو جائے پھر مکہّ معظمہ میں حج کے لیے دوبارہ احرام باندھے اسے تمتع کہتے ہیں اور حاجی کو متمتع تیسر ا یہ کہ زمانۂ حج میں حج و عمرہ دونوں کی یہیں سے نیت کرے اور حج و عمرہ دونوں کو ایک احرام سے ادا کرے اور یہ سب سے افضل ہے اسے قرآن کہتے ہیں اور حاجی کو قارِن۔
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 9: عمرہ کسے کہتے ہیں؟
جواب : احرام کی حالت میں خانۂ کعبہ کا طواف اور طواف کے بعد صفا و مروہ پر سعی ان دونوں کے مجموعہ کا نام عمرہ ہے اس کے لیے کوئی وقت معین نہیں بہ خلاف حج کہ اس کا وقت مقرر ہے کسی اور وقت میں نہیںہو سکتا۔
سوال نمبر ُُُُُ 10: اَشْہرُ حج کسے کہتے ہیں؟
جواب :شوال اور ذی قعد کے پورے پورے مہینے اور ذی الحجہ کے پہلے۔ دس (۱۰)دن اشہرِ حج کہلاتے ہیں
جواب :حج میں یہ دس چیزیں فرض ہیں:
ا۔ احرام کو یہ شرط ہے۔ ۲۔وقوفِ عرفہ۔۳۔طوافِ زیارت کا اکثر حصہ یعنی چار پھیرے یہ ۲،۳ دونوں چیزیں رکن مانی جاتی ہیں۔ ۴۔ان چاروں پھیروں میں طواف کی نیت۔ ۵۔ترتیب یعنی پہلے احرام ہو پھر وقوف عرفہ پھر طوافِ زیارت۔۶۔ ہر فرض کا اپنے وقت پر ہونا یعنی وقوفِ عرفات کا نویں ذالحجہ کے آفتاب ڈھلنے سے دسویں کے صبحِ صادق سے پیشتر تک کسی وقت میں ہو جانا، اس کے بعد طواف کرنا اس کا وقت وقوف کے بعد سے آخر عمر تک ہے۔ ۷۔ وقوف کا عرفات میں ہونا۔ ۸۔طواف کا مسجد الحرام میں ہونا۔۹۔طواف کا اپنے وقت میں ہونا۔۱۰۔ وقوف سے پہلے جماع سے بچنا۔
ان دس میں سے ایک بھی رہ جائے تو حج نہ ہوگا۔ (درمختار ، ردالمحتار وغیرہ)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 2: حج کے واجبات کتنے ہیں؟
جواب : ۱۔ میقات سے احرام باندھنا۔ ۲۔صفا مروہ کے درمیان دوڑنا اس کو سعی کہتے ہیں۔ ۳۔سعی کو ہ صفا سے شرو ع کرنا۔۴۔اگر عذر نہ ہو تو پیدل سعی کرنا۔۵۔دن میںوقوفِ عرفہ کرنے والے کو آفتاب کے بعد تک انتظار کرنا۔۶۔سعی کا کم از کم طواف کے چار پھیروں کے بعد ہونا۔۷۔وقوف میں رات کا کچھ جزو آجانا۔۸۔عرفات سے واپسی پر امام کے ساتھ کوچ کرنا۔۹۔مزدلفہ میں ٹھہرنا۔۱۰۔مغرب و عشاء کی نماز کا وقتِ عشا ء میں مزدلفہ میں آکر پڑھنا۔ ۱۱۔دسویں ذی الحجہ کو صرف جمرۃ العقبہ پر اور گیارھویں کو تینوں جمروں پر رمی کرنا۔ ۱۲۔جمرۃ العقبہ کی رمی پہلے دن ، حلق سے پہلے ہونا۔۱۳۔ہر روز کی رمی کا اسی دن ہونا۔۱۴۔حلق(سر منڈانا) تقصیر(بال کترانا) ۔۱۵۔حلق یا تقصیر کا ایامِ نحر میں اور ۔۱۶۔خاص زمینِ حرم میں ہونا۔ ۱۷۔قران اور تمتع توالے کو قربانی کرنااور۔۱۸۔اس قربانی کا حرم اور ۔۱۹۔ایامِ نحر میں ہونا، حلق سے پہلے اور رمی کے بعد۔ ۲۰۔طوافِ افاضہ یعنی طوافِ زیارت کا اکثر حصہ ایامِ نحر میں ہونا۔۲۱۔طواف کا حطیم کے باہر ہونا۔۲۲۔دا ہنی طرف سے طواف کرنا۔۲۳۔عذر نہ ہو تو پاپیا دہ (پاؤں سے چل کر) طواف کرنا۔ ۲۴۔طواف کرنے میں نجاستِ حکمیہ سے پاک ہونا یعنی جنب اور بے وضو نہ ہونا۔۲۵۔طواف کرتے وقت سترِ عورت کرنا۔۲۶۔طواف کے بعد دو رکعت نماز پڑھنا۔۲۷۔رمی جمار، ذبح اور حلق اور طواف میں ترتیب ہونا۔۲۸۔طوافِ صدر یعنی میقات سے باہر رہنے والوں کے لیے رخصت کا طواف کرنا۔۲۹۔وقوفِ عرفہ کے بعد سر منڈانے تک جماع نہ ہونا۔۳۰۔احرام کے ممنوعات مثلاً سلا ہوا کپڑا پہننے یا منہ اور سر چھپانے سے بچنا۔ (درمختار، ردالمحتار وغیرہ)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 3: حج کی سنتیں کیا کیا ہیں؟
جواب : ۱۔ طوافِ قدوم۔ ۲۔طواف کا حجرِ اسود سے شروع کرنا۔ ۳۔طوافِ قدوم یا طوافِ فرض میں رمل کرنا۔۴۔صفا مروہ کے درمیان جو دو میل اخضر ہیں ان کے درمیان دوڑنا۔۵۔امام کا مکہ میں ساتویں کو۔۶۔عرفات میں نویں کو اور۔۷۔منیٰ میں گیارہویں کو خطبہ پڑھنا۔۸۔آٹھویں کی فجر کے بعد مکہّ سے روانہ ہونا کہ منیٰ میں پانچ نمازیں پڑ لی جائیں۔۹۔نویں رات منیٰ میں گزرنا۔۱۰۔آفتاب نکلنے کے بعد منیٰ سے عرفات روانہ ہونا۔ ۱۱۔وقوفِ عرفہ کے لیے غسل کرنا۔ ۱۲۔عرفات سے واپسی میں مزدلفہ میں رات کو رہنا۔۱۳۔آفتاب نکلنے سے پہلے یہاں سے منیٰ کو چلے جانا۔۱۴۔دس اور گیارہ کے بعد جو دونوں راتیں ہیں ان کو منیٰ میں گزارنا۔۱۵۔ابطح یعنی وادیٔ محصب میں اترنا یعنی منیٰ سے مکہّ معظمہ کو جاتے ہوئے اگرچہ تھوڑی دیر کے لیے ہو یہاں رکنا وغیر ذالک۔(عامۂ کتب)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 4: حج واجب ہونے کے لیے کتنی شرطیں ہیں؟
جواب : حج واجب ہونے کی آٹھ شرطیں ہیں جب تک وہ سب نہ پائی جائیں حج فرض نہ ہوگا۔ا۔مسلمان ہونا ۔دارالحرب میں ہو تو اسے یہ معلوم ہونا کہ اسلام کے فرائض میں حج ہے۔ ۳۔بالغ ہونا، نابالغ نے حج کیا تو وہ حجِ نفل ہوا یہ حج، حجِ فرض کے قائم مقام نہیںہو سکتا ۔۴۔عاقل ہونا مجنون پر حج فرض نہیں۔۵۔آزاد ہونا، یا باندی غلام پر حج فرض نہیں۔۶۔تندرست ہونا کہ اعضاء سلامت ہوں، انکھیارا ہو، اپاہج اور فالج والے اور بوڑھے پر جو کہ سواری پر خود نہ بیٹھ سکتا ہو حج فرض نہیں۔۷۔سفر خرچ کا مالک اور سواری پر قادر ہونا یعنی اس کے پاس سواری نہ ہو تو اتنا مال ہو نا کہ کرایہ پر لے سکے۔۸۔حج کے مہنیوں میں تمام شرائط کا پایا جانا۔
سوال نمبر ُُُُُ 5: وجوب ادا کی شرائط کیا ہیں؟
جواب :شرائط ادا یعنی وہ شرائط کہ جب پائی جائیں تو خود حج کو جانا ضروری ہے اور سب نہ پائی جائیں تو خودجانا ضروری نہیں بلکہ دوسرے سے حج کر اسکتا ہے یا وصیت کر جائے جو یہ ہیں۔ ۱۔ راستہ میں امن ہونا۔۲۔عورت کو مکہّ تک جانے میں تین دن یا زیادہ کا راستہ ہو (یعنی پاپیادہ مطابق معمول ) تو اس کے ہمراہ شوہر یا محرم کا ہونا خواہ وہ عورت جوان ہو یا بڑھیا اور محرم سے مراد وہ مرد ہے جس سے ہمیشہ کے لیے اس عورت کا نکاح حرام ہے مثلاً بیٹا، بھائی، سُسر ، داماد وغیرہ۔ ۳۔ جانے کے زمانہ میں عورت عدت میں نہ ہو۔۴۔قید میں نہ ہو مگر کسی حق کی وجہ سے قید میں ہو اس کے ادا کرنے پر قادر ہو تو یہ عذر نہیں اور بادشاہ اگر حج کے جانے سے روکتا ہے۔ تو یہ عذر ہے۔ (درمختار وغیرہ)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 6: صحتِ ادا کے لیے کتنی شرطیں ہیں؟
جواب :صحتِ ادا کے لیے نو شرطیں ہیں : اگر وہ نہ پائی جائیں تو خودحج نہیں:
۔۱۔اسلام۔۲۔ احرام۔۳۔زمانۂ حج۔۴۔مکان، طواف کی جگہ مسجد الحرام شریف ہے ، وقوف کے لیے عرفات و مزدلفہ کے لیے منیٰ ، قربانی کے لیے حرم یعنی جس فعل کے لیے جو جگہ مقرر ہے وہ وہیں ہوگا۔ ۵۔تمیز۔۶۔عقل ، جس میں تمیز نہ ہو جیسے نا سمجھ بچہ یا جس میں عقل نہ ہو۔ جیسے مجنون، یہ خود وہ افعال نہیں کر سکتے جن میں نیت کی ضرورت ہے مثلاً احرام یا طواف بلکہ ان کی طرف سے کوئی اور کرے اور جس فعل میں نیت شرط نہیں جیسے وقوفِ عرفہ وہ یہ خود کر سکتے ہیں۔۷۔فرائض حج کا بجالانا مگر جبکہ عذر ہو۔۸۔احرام کے بعد اور وقوف سے پہلے جماع نہ ہونا اگر ہوگا، حج باطل ہو جائے گا۔۹۔جس سال احرام باندھا اسی سال حج کرنا۔
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 7: حجِ فرض ادا ہونے کے لیے کتنی شرطیں ہیں؟
جواب : حجِ فرض ادا ہونے کے لیے نو شرطیں ہیں۔ ا۔اسلام۔۲۔مرتے وقت تک اسلام ہی پر رہنا۔۳۔عاقل ہونا۔۴۔بالغ ہونا۔۵۔آزاد ہونا۔۶۔اگر قادر ہو تو خود ادا کرنا۔۷۔نفل کی نیت نہ ہونا۔۸۔دوسرے کی طرف سے حج کرنے کی نیت نہ ہونا۔۹۔فاسد نہ کرنا۔ (ان امور کی تفصیل بڑی کتابوں میں مذکور ہے علماء سے دریافت کریں)
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 8: حج ادا کرنے کے کتنے طریقے ہیں؟
جواب :حج تین طرح کا ہوتا ہے۔ ایک یہ کہ نراحج کرے عمرہ اس کے ساتھ نہ ملائے اسے افراد کہتے ہیں اور حاجی کو مفرد، دوسرا یہ کہ میقات سے احرام باندھتے وقت صرف عمرے کی نیت کرے اور افعال عمرہ سے فارغ ہو کر حلال ہو جائے پھر مکہّ معظمہ میں حج کے لیے دوبارہ احرام باندھے اسے تمتع کہتے ہیں اور حاجی کو متمتع تیسر ا یہ کہ زمانۂ حج میں حج و عمرہ دونوں کی یہیں سے نیت کرے اور حج و عمرہ دونوں کو ایک احرام سے ادا کرے اور یہ سب سے افضل ہے اسے قرآن کہتے ہیں اور حاجی کو قارِن۔
سوال نمبر ُُُُُ ُُُُُ 9: عمرہ کسے کہتے ہیں؟
جواب : احرام کی حالت میں خانۂ کعبہ کا طواف اور طواف کے بعد صفا و مروہ پر سعی ان دونوں کے مجموعہ کا نام عمرہ ہے اس کے لیے کوئی وقت معین نہیں بہ خلاف حج کہ اس کا وقت مقرر ہے کسی اور وقت میں نہیںہو سکتا۔
سوال نمبر ُُُُُ 10: اَشْہرُ حج کسے کہتے ہیں؟
جواب :شوال اور ذی قعد کے پورے پورے مہینے اور ذی الحجہ کے پہلے۔ دس (۱۰)دن اشہرِ حج کہلاتے ہیں
Umrah Passenger Agreement Form
Umrah
Passenger Agreement
This
agreement is made and entered into on this …………… day of Month ………………………………..
20……
between IRFAN MOHAMMADI HAJ & UMRAH TOURS, B3, FIRST FLOOR, BARULA
MARKET,
DODHPUR, CIVIL LINES, ALIGARH, U.P. hereinafter
referred to as first party and
Mr/Mrs/Ms………………………………………………………………………………………………………………..
……………………………………………………………………………………………………………………………..
Resident of……………………………………………………………………………………………………………….
Hereinafter referred to as
the second party. Whereas the party of the first part is IRFAN MOHAMMADI HAJ
& UMRAH TOURS Of India arranging HAJJ /UMRAH & Ziyarat tours & whereas the
party of the second
part going to UMRAH / HAJJ
for the year 20__ on the terms and
conditions mentioned in the
Irfan Mohammadi Haj &
UmrahTours Rules and Regulations as mentioned below.
Now this, agreement witnessed
and it is hereby and between the parties here to as follows :
It is hereby agreed by and
between the parties that the party of the first part will provide Umrah
services to
the party of the second part.
The party of the second
part agreed to pay the first party tour package amount of Rs.(Fig)……………………..
In words ……………………………………………………………………………………………………………………
and agrees to the
following terms conditions mentioned below:
HOTEL DISTANCE FROM HARAM
MAKKAH & MADINA.……………………………& STAY OF…………..DAYS
.
REMARKS OR ANY EXTRA FACILITY :…………………………………………………………………………………….
PAYMENT
TERMS: All Payments would be made through Cash/DD/ Online transfers
favoring IRFAN MOHAMMADI
HAJ & UMRAH TOURS Of
India.
Passport will be given back
only after FINAL payment.
CANCELLATION
POLICY: Cancellation charges if any for Hajj/Umrah are chargeable as per
Airline and Hotel norms.
Visa stamping fees is NON
Refundable.
CONDITIONS
OF BOOKING: Irfan Mohammadi Haj & Umrah Tours Of India is Travel & Tour operators only
we do not control any
Airline, nor we control any Coach Company, Hotel, Transport, or any other service
mentioned in
the brochure / pamphlet,
as they are independently operating agencies.
But we take care in
selecting the necessary ingredients required for conducting the tour keeping in
mind your benefit
& comfort. For any
Delay or Improper services provided by these Independent agencies we can not be
held responsible the mere reason of which is caused by the act or default of
the management or employees selecting them. Also in case of Injury, Death or
Loss / Damage of any Hotelier, Airlines, Coach Operator/ Company who are
independent contractors arising outside our normal selection and inspection process.
In case of death,due to
natural causes or accident during the umrah perod,burial & rituals may be
performed as per the prevailing practice in Kingdom of Saudi Arabia in my case
also.
CONDITIONS
OF TRAVEL: The Tour Participant will have to strictly follow the tour programme
and return to India as per the validity of the Tours dates.
. Strict Action will be
taken against any person overstaying his VISA and not returning to India as
per the tour programme.
All Tours are subject to
Laws & Rules of RBI Government Of India. The prices quoted in the brochure
have been
calculated at the rate
prevailing at the time of printing of the brochure/pamphlet. The Company
reserves the right to
amend the Prices published
in the brochure/pamphlet In case of currency fluctuations, changes in Airfare
and changes in this various cross rates of exchange before the date of
departure and to surcharge accordingly.
All such increases in price must be paid in
full difference before departure by the Tour Participant/pilgrim.
DOCUMENTS
NEEDED: International Passports with minimum Six Months Validity, 5 Photos
3 cm by 4 cm, Signed
Umrah Agreement . Single
Male below 40 yrs and Ladies any age cannot travel alone.
Other Terms
& Conditions:
1. For Infant (Child
below 2 yrs) Visa and Ticket Taxes has to be paid. One Child below 6 years
can share room with parents by
paying visa & ticket cost. If extra bed is requested will
have to be paid extra. Child above 6 years is treated as Adult.
( Contd. )
( 2 )
2. Package cost does not
include any personal expenses during travel.
3. Food will be served
in Buffet style in HAJ & special umrah packages only.
4.Confirmed return Tickets
with SAUDI ARABIAN AIRLINES. Maximum
baggage allowed per person is Thirty five Kilos
(35 Kgs) in Saudi Arabian Airlines. Excess
baggage fees to be paid by Pilgrim.
5. Coolie services will
not be provided everywhere.You will have to
carry your own baggage hence please travel light.
6. Irfan Mohammadi Haj
& umrah Tours accepts no responsibility for Luggage Losses, Injuries,
Damages, Accidents and
Additional Expenses due to delay of flights,
Misconnection, Sickness, Bad Weather, Strike, War, Quarantine breakdown or
Transport
breakdown or the closure of Airport due to War etc.
7. Irfan mohammadi Haj & Umrah
Tours will not be responsible if
the pilgrim misses his flight due to any
reason and in such case the passenger will
have to bear the cost of rescheduling in case the ticket can be rescheduled or
else if the ticket is Non Refundable no
refund will be made at all. If during the period of rescheduling the Umrah
Visa Expires New Visa fees has to be paid by
Pilgrim.
8. Due to unavoidable
circumstances changes and alterations in the package have to be made regarding
Hotel, Bus,
Staying period or change of flight. We
Reserves the Right to make alterations which pilgrim has to accept
and for which no refund shall be made
nor any claim shall be entertained.
9. After entering into Saudi Arabia no pilgrim shall be allowed to give up his/her
companionship with his/her group
. He/she will have to travel with the group and
will not be allowed under any circumstances to leave the group.
Nobody will be allowed to goto Jeddah outside the tour plan. Once
the Pilgrim reaches Jeddah Passports will be
taken by Umrah company and will
be under their custody till the return.
10.
Satisfaction of the pilgrim is our prime consideration any claim
or complaint by the client must be intimated to us.
In the very unlikely event of there being
something not to your satisfaction on
the pilgrimage that is directly under
our control,
it
should be reported immediately so that there is an opportunity to
correct/rectify the same.
The Tour Operator shall not accept liability In respect claims which are not
reported to us immediately.
11. Partly utilized
services are also considered as fully utilized. In such circumstances no
refund shall be applicable.
12. ZamZam Water, Foodings
or Meals , Ziarat & Laundary is NOT included in theses Packages .
13. All payments should be
cleared Two Weeks before departure. Special requests if any please inform us directly
before departure without fail.
14. Visa stamping is
subject to approval by Saudi Embassy only. We will not be responsible if Visa is rejected
by
Saudi Embassy and in that case Mofa Fees
will have to be paid by Haji. Visa stamping fees is non Refundable
All passports will be under the custody of
Umrah Company throughout the Tour.
15. Any
person using Foul language or Bad Words or trying to create nuisance and fight
in the group will be
immediately removed from the group and will be
left on his own RESPONSIBILITY. No refund will be
given to him whatsoever and in extreme cases
he will be handed over to the SAUDI POLICE
16. All prices mentioned on
Websites, Brochurs & counselling for rooms are for Quad (Four in a Room) or
More Sharing
in a Room With attached toilets & I
am aware that I should share the room,kitchen,toilets,wash room facilities
with other pilgrims. AC buses
Transportation. (Double bed & Triple bed rooms costs will be extra, if we
committed )
17. Terms & Conditions / Package prices /
Airfare are subject to change without any prior notice.
18.Rooms & Beds
allotment as per our arrangement.
19.The facilities are not
given in above specification / terms
& conditions,if any pilgrim shall be demand in the tour is will be
Understood EXTRA & to be paid by pilgrim separately in advance as
applicable.
I have read and understood all the above terms and conditions & I am
agreed to travel.
( NAME & SIGN OF PILGRIM )
HAED OF FAMILIY
Subscribe to:
Posts (Atom)